آج کا ذکر اور دعا – دن کا آغاز برکت اور سکون کے ساتھ
—
تعارف – آج کا ذکر اور دعا کی اہمیت
زندگی کے اس تیز رفتار دور میں جہاں انسان دن رات دنیاوی مصروفیات میں الجھا ہوا ہے، دل اور دماغ پر ایک عجیب سی بے سکونی اور تھکن چھا جاتی ہے۔ ہر روز ہم اپنے دن کا آغاز مختلف کاموں کی فہرست سے کرتے ہیں، مگر اکثر یہ بھول جاتے ہیں کہ کامیاب دن کی بنیاد اللہ تعالیٰ کی یاد اور اس کے سامنے عاجزی اختیار کرنے سے رکھی جاتی ہے۔ اسلامی تعلیمات ہمیں یہ سبق دیتی ہیں کہ صبح کے وقت اللہ کا ذکر اور دعا کرنا صرف روحانی سکون کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ یہ ہمارے پورے دن پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔
ذکر اور دعا کی اہمیت قرآن و سنت میں بار بار بیان کی گئی ہے۔ ذکر کا مطلب ہے اللہ تعالیٰ کو یاد کرنا، چاہے زبان سے ہو یا دل میں۔ یہ عمل نہ صرف گناہوں کو مٹاتا ہے بلکہ ایمان کو تازگی بخشتا ہے۔ دعا اللہ کے سامنے اپنی حاجات پیش کرنے کا نام ہے، جو بندے کو عاجزی، شکر گزاری اور اللہ کی رحمت پر بھروسہ کرنا سکھاتی ہے۔
نبی کریم ﷺ کی زندگی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ دن کا آغاز تسبیح، تہلیل، اور مختلف مسنون دعاؤں سے کیا جائے۔ یہ دعائیں ہمیں دنیاوی مشکلات سے محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ آخرت کی کامیابی کا بھی ذریعہ بنتی ہیں۔ ایک مومن جب دن کے آغاز میں اللہ کی یاد اور دعا سے خود کو مضبوط کرتا ہے تو وہ ہر طرح کے حالات کا مقابلہ صبر اور حوصلے کے ساتھ کر سکتا ہے۔
آج ہم اس پوسٹ میں “آج کا ذکر اور دعا” کے عنوان سے آپ کے سامنے چند اہم اذکار اور دعائیں پیش کر رہے ہیں جو آپ کی روز مرہ زندگی میں برکت، سکون، اور کامیابی کا ذریعہ بنیں گی۔
—
آج کا ذکر
سُبْحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمْدِهِ، سُبْحَانَ اللّٰهِ الْعَظِيمِ
ترجمہ: اللہ پاک ہے اپنی تعریف کے ساتھ، اللہ عظیم ہے۔
📖 حدیث:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
> “دو کلمے جو زبان پر ہلکے، میزان میں بھاری اور رحمان کو محبوب ہیں:
سُبْحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمْدِهِ، سُبْحَانَ اللّٰهِ الْعَظِيمِ”
(صحیح بخاری: 6406، صحیح مسلم: 2694)
یہ ذکر نہ صرف ثواب میں بھاری ہے بلکہ یہ بندے کے ایمان کو تازگی بخشتا ہے اور دل کو اطمینان دیتا ہے۔
—
آج کی دعا
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ، وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهِّرِينَ
ترجمہ: اے اللہ! مجھے بہت توبہ کرنے والوں میں شامل فرما، اور مجھے پاکیزہ لوگوں میں شامل فرما۔
یہ دعا وضو کے بعد پڑھی جاتی ہے اور اس کا فائدہ یہ ہے کہ انسان نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی پاکیزگی بھی حاصل کرتا ہے۔
—
قرآن میں ذکر کی اہمیت
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
> “فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ” (سورۃ البقرۃ: 152)
یعنی “تم میرا ذکر کرو، میں تمہیں یاد رکھوں گا۔”
اور ایک اور جگہ فرمایا:
> “اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ” (سورۃ الرعد: 28)
یعنی “سن لو! اللہ کے ذکر ہی سے دلوں کو اطمینان ملتا ہے۔”
—
حدیث میں ذکر کی فضیلت
1. گناہوں کی معافی – نبی ﷺ نے فرمایا: جو شخص دن میں 100 مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمْدِهِ پڑھتا ہے، اس کے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں، چاہے وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔ (بخاری و مسلم)
2. اللہ کی یاد میں رہنا – “جو بندہ مجھے یاد کرتا ہے، میں اسے اپنے قریب ذکر کرتا ہوں۔” (صحیح مسلم)
3. حفاظت کا ذریعہ – صبح و شام کا ذکر انسان کو شیطان اور مصیبتوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
—
ذکر کی اقسام
1. زبان کا ذکر – جیسے تسبیح، تہلیل، تکبیر، قرآن کی تلاوت۔
2. دل کا ذکر – اللہ کی عظمت پر غور کرنا، دل میں اللہ کو یاد رکھنا۔
3. عملی ذکر – نیک اعمال کرنا، سنت پر چلنا، دوسروں کی خدمت کرنا۔
—–
صبح کا مسنون ذکر
اللّٰہُمَّ أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ الْمُلْكُ لِلّٰهِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ، وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
یہ دعا صبح کے وقت پڑھنے سے پورا دن اللہ کی حفاظت میں گزرتا ہے۔
—
ذکر کے دنیاوی اور روحانی فوائد
روحانی سکون: ذکر سے دل مطمئن رہتا ہے اور غم کم ہوتے ہیں۔
دماغی سکون: ماہرین نفسیات کے مطابق مسلسل ذکر اور دعا ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے۔
جسمانی اثرات: سائنسی ریسرچ سے ثابت ہے کہ دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر ذکر کے دوران نارمل رہتا ہے۔
رزق میں برکت: صبح کا ذکر اور دعا برکت کا ذریعہ بنتے ہیں۔
—
عملی مشورے
ہر نماز کے بعد کم از کم 5 منٹ ذکر کے لیے نکالیں۔
موبائل میں اذکار کا ریمائنڈر لگائیں۔
گھر والوں کو ذکر میں شریک کریں، خاص کر بچے۔
صبح فجر کے بعد اور شام مغرب کے بعد اذکار کا اہتمام کریں۔
—
آج کی خصوصی دعا
رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي (سورۃ طٰہٰ: 25-26)
یہ دعا مشکل کاموں سے پہلے پڑھی جائے تو اللہ تعالیٰ آسانی عطا فرماتے ہیں۔
❓ اکثر پوچھے جانے والے سوالات (FAQs)
سوال 1: آج کا ذکر پڑھنے کا کیا فائدہ ہے؟
جواب: آج کا ذکر پڑھنے سے دل کو سکون ملتا ہے، اللہ تعالیٰ کی یاد تازہ ہوتی ہے، اور انسان کو گناہوں سے بچنے کی توفیق ملتی ہے۔
سوال 2: دعا اور ذکر میں کیا فرق ہے؟
جواب: ذکر اللہ تعالیٰ کو یاد کرنے کا عمل ہے جیسے تسبیح، تہلیل اور تکبیر جبکہ دعا اللہ تعالیٰ سے اپنی حاجات مانگنے اور دعا کرنے کا نام ہے۔
سوال 3: کیا آج کے ذکر اور دعا کو کسی خاص وقت پر پڑھنا ضروری ہے؟
جواب: بہتر ہے کہ صبح اور شام کے اذکار وقت پر پڑھے جائیں، تاہم ذکر اور دعا دن یا رات کے کسی بھی حصے میں کی جا سکتی ہے۔
<>اختتامیہ اور عملی پلان
اگر ہم روزانہ صبح کے وقت یہ عزم کریں کہ دن کا آغاز اللہ کی یاد سے کرنا ہے تو ہماری زندگی میں ایک واضح سکون،
برکت، اور مثبت توانائی پیدا ہو گی۔
فجر کے بعد 10 منٹ اذکار کے لیے نکالیں۔
دن میں کم از کم 100 مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمْدِهِ پڑھیں۔
وضو کے بعد اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ ضرور پڑھیں۔
صبح کے وقت جب انسان نیند سے بیدار ہوتا ہے تو ہمیں سب سے پہلے رب العالمین اس کی حمد و ثنا بیان کرنی چاہیے اس کے میں پیارے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر درود شریف پڑھنا چاہیے اور اپنے دن کا اغاز بھی ہمیں فجر کی نماز پڑھ کر ذکر و اذکار کر کر کرنا چاہیے اور اس سے انسان کے پورے دن کے جو اعمال ہوتے ہیں پورے دن کے جو کام ہوتے ہیں وہ انشاءاللہ اللہ کے حکم سے اللہ کے فضل و کرم سے بہت اچھے ہوں گے اور انسان کا دن بھی بہت اچھا رہتا ہے اس لیے صبح کے اذکار میں باقاعدگی سے اپنی زندگی کا حصہ بنا لینا چاہیے اور دوسروں کو بھی اس کی تاکید کرنی چاہیے تا کہ دنیا اور اخرت دونوں میں کامیاب ہو سکے
—
Subhan Allah
Pingback: پانچ نیک اعمال روز قیامت – وزن دار اعمال احادیث کی روشنی میں - Deenkiraah