زبان کی حفاظت: احادیث کی روشنی میں مکمل اسلامی رہنمائی

زبان کی حفاظت کی اہمیت اور احادیث کی روشنی میں اسلامی رہنمائی

زبان کی حفاظت: احادیث کی روشنی میں مکمل اسلامی رہنمائی

اللہ تعالیٰ نے انسان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے جن میں زبان ایک عظیم نعمت ہے۔ زبان کی طاقت انسان کو جنت کا وارث بھی بنا سکتی ہے اور اگر اس کا غلط استعمال کیا جائے تو جہنم کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ اسی لیے دین اسلام نے زبان کے استعمال کے بارے میں نہایت جامع تعلیمات دی ہیں۔

زبان کی اہمیت قرآن میں

اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں:

“مَا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ”
(سورہ ق، آیت 18)

ترجمہ:
“انسان کوئی بات زبان سے نہیں نکالتا مگر اس کے پاس ایک نگران موجود ہوتا ہے جو اسے لکھتا ہے۔”

یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ ہماری زبان سے نکلنے والا ہر لفظ اللہ کے ہاں محفوظ کیا جاتا ہے۔ اس لیے ہر بات سوچ سمجھ کر کرنی چاہیے۔

زبان کی حفاظت کے بارے میں احادیث

1. نجات زبان کی حفاظت میں ہے

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليقل خيرا أو ليصمت.”
(بخاری و مسلم)

ترجمہ:
“جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ بھلی بات کرے یا خاموش رہے۔”

یہ حدیث ہمیں سکھاتی ہے کہ فضول گوئی یا برے الفاظ سے بہتر ہے کہ انسان خاموشی اختیار کرے۔

2. زبان جہنم میں لے جانے کا سبب

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا:
“یا رسول اللہ! کیا ہم اپنی زبان کی وجہ سے بھی پکڑے جائیں گے؟”

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“وهل يكب الناس في النار على وجوههم إلا حصائد ألسنتهم؟”
(ترمذی)

ترجمہ:
“کیا لوگ اپنی زبانوں کی کاٹی ہوئی باتوں کی وجہ سے ہی منہ کے بل جہنم میں نہیں پھینکے جائیں گے؟”

3. غیبت و چغلی زبان کا گناہ

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“أتدرون ما الغيبة؟” قالوا: الله ورسوله أعلم. قال: “ذكرك أخاك بما يكره.”
(مسلم)

ترجمہ:
“کیا تم جانتے ہو غیبت کیا ہے؟ صحابہؓ نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ﷺ بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اپنے بھائی کا ذکر اس طرح کرنا جیسے وہ پسند نہ کرے۔”

یہ حدیث بتاتی ہے کہ غیبت، چغلی، اور الزام تراشی جیسے اعمال زبان کے گناہ ہیں جو معاشرتی بگاڑ پیدا کرتے ہیں۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“جو شخص مجھے اپنی زبان اور شرمگاہ کی ضمانت دے، میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔”
(صحیح البخاری)

یہ حدیث اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے کہ انسان اگر صرف زبان اور شہوت کی حفاظت کر لے تو جنت اس کے لیے آسان ہو جاتی ہے۔

کبھی اللہ کی رضا کی ایک بات کہہ دیتا ہے، جسے وہ اہم نہیں سمجھتا، لیکن وہ بات اسے جنت کے بلند درجے عطا کرتی ہے۔”
(صحیح البخاری)

اسی طرح غلط الفاظ جہنم کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔

زبان کے غلط استعمال کی اقسام

1. غیبت – کسی کی برائی اس کے پیچھے کرنا

2. چغلی – ایک کی بات دوسرے کو پہنچا کر فساد پیدا کرنا

3. جھوٹ – اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ

4. لعنت، بد زبانی – دوسروں کو اذیت دینا

5. تکبرانہ گفتگو – بڑائی کا اظہار

 

خاموشی کے فائدے

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“جو شخص اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے، وہ یا تو اچھی بات کرے یا خاموش رہے۔”
(صحیح بخاری)

خاموشی علم کی علامت، فتنے سے بچاؤ، اور دل کی صفائی کا ذریعہ ہے۔

زبان کی حفاظت کی اہمیت اور احادیث کی روشنی میں اسلامی رہنمائی

زبان کی حفاظت کے فائدے

جنت کا وعدہ: جو شخص اپنی زبان اور شرمگاہ کی حفاظت کرے، نبی کریم ﷺ نے اس کے لیے جنت کی ضمانت دی۔

لوگوں کا احترام: نرم لہجہ اور سچائی دلوں کو جوڑتی ہے۔

اللہ کی رضا: اللہ کو وہ کلمات پسند ہیں جو حق پر ہوں اور دلوں کو سکون دیں۔

 

عمل کی رہنمائی

1. خاموشی کا اختیار: غیر ضروری باتوں سے بچیں

2. ذکر و دعا: زبان کو مصروف رکھیں اللہ کے ذکر سے

3. پہلے سوچو، پھر بولو: ہر بات کہنے سے پہلے اس کے اثرات سوچیں

4. زبان کے گناہوں سے توبہ: جو بھی لغزش ہوئی ہو، توبہ کریں اور اصلاح کریں

 

صحابہ کرام کی زبان کی حفاظت

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ جب زبان پر ہاتھ رکھتے اور فرماتے:
“یہی وہ چیز ہے جس سے انسان ہلاک ہو جائے

اسی طرح حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے:
“انسان کی زبان اس کے دل کی ترجمان ہوتی ہے، زبان کا قابو انسان کو عزت دلاتا ہے یا ذلت۔”

علماء کا قول

حضرت امام شافعیؒ فرماتے ہیں:
“اگر تم بولنے سے پہلے اپنے الفاظ کو تول لو، تو تم بہت سے فتنے سے بچ جاؤ گے۔”

روزِ قیامت زبان کی گواہی

اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
“آج ہم ان کے منہ پر مہر لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے اور ان کے پاؤں گواہی دیں گے کہ وہ کیا کیا کرتے تھے۔”
(سورۃ یٰسین: 65)

یہ ظاہر کرتا ہے کہ زبان سے نکلے الفاظ بھی روز قیامت حساب کا حصہ ہوں گے۔

عمل کی دعوت

زبان کا ہر لفظ لکھا جا رہا ہے۔ نیکی یا بدی، ہر بات کا وزن ہو گا۔ ہم میں سے ہر مسلمان کو اپنی زبان کو کنٹرول میں رکھ کر دین اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے۔ آپ ﷺ کی سیرت سے سیکھ کر، ہم زبان کی حفاظت کر سکتے ہیں اور دنیا و آخرت کی فلاح حاصل کر سکتے ہیں۔

نتیجہ

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو زندگی کے ہر شعبے کی رہنمائی کرتا ہے۔ زبان ایک چھوٹا سا عضو ہے لیکن اس کے اثرات بہت بڑے ہو سکتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ کی احادیث اور قرآن کی تعلیمات ہمیں سکھاتی ہیں کہ زبان کی حفاظت میں ہی دنیا و آخرت کی کامیابی ہے۔

لہٰذا، ہمیں چاہیے کہ ہمیشہ بھلی بات کریں، سچ بولیں، کسی کی دل آزاری نہ کریں، اور زبان کے غلط استعمال سے بچیں۔                          آپ کو ہماری یہ پوسٹ پسند آئی ہے تو اس طرح کی مزید اسلامی پوسٹ دیکھنے کے لیے ہماری ویب سائٹ وزٹ کریں. www.deenkiraah.com

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *