اچھے اخلاق کی اہمیت – قرآن و سنت کی روشنی میں
اسلام صرف عبادات کا دین نہیں بلکہ ایک مکمل طرزِ زندگی ہے، جو انسان کی ہر پہلو سے رہنمائی کرتا ہے۔ جہاں نماز، روزہ، حج اور زکوٰۃ کی اہمیت ہے، وہیں اخلاقِ حسنہ کو بھی دین کے بنیادی ستونوں میں شمار کیا گیا ہے۔
📖 قرآن کریم میں اخلاق کی اہمیت:
اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب ﷺ کی شان بیان کرتے ہوئے فرمایا:
> ’’اور بے شک آپ بلند اخلاق کے حامل ہیں۔‘‘
(سورۃ القلم: 4)
یہ آیت نبی کریم ﷺ کے اعلیٰ اخلاق کی گواہی ہے، جو ہمارے لیے کامل ہیں۔
—
🌟 نبی کریم ﷺ کی سیرت اور اخلاق:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> ’’مجھے حسنِ اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہے۔‘‘
(موطا امام مالک)
آپ کی سیرت طیبہ میں سچائی، صبر، عفو و درگزر، رحم دلی عدل و انصاف جیسے اوصاف نمایاں تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
> ’’قیامت کے دن مومن کے میزانِ عمل میں حسنِ اخلاق سے زیادہ بھاری کوئی چیز نہ ہوگی۔‘‘
(ترمذی)
—
🤝 اچھے اخلاق کے اثرات:
1. لوگوں کے دل جیتنا: نرمی اور شفقت دلوں کو قریب کرتی ہے۔
2. معاشرتی سکون: اگر ہر فرد حسنِ اخلاق اپنائے تو جھگڑے ختم ہو جائیں۔
3. اللہ کا قرب: اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو نرم مزاج اور مخلوق کے لیے آسانی کا باعث ہوں۔
4. اخلاق انسان کی پہچان: نبی ﷺ نے فرمایا:
> ’’سب سے بہترین مسلمان وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں۔‘‘
(صحیح بخاری)
—
💡 حسنِ اخلاق کے مظاہر:
سچ بولنا
بڑوں کا احترام
چھوٹوں پر شفقت
دوسروں کی غلطیوں کو معاف کرنا
انصاف سے پیش آنا
تکبر نہ کرنا
حسد و غیبت سے پرہیز
—
🌸 اخلاقی خوبیوں کی قرآن سے رہنمائی:
1. برداشت:
> “نیکی اور بدی برابر نہیں ہوسکتیں، برائی کو بھلائی سے دفع کرو۔”
(سورۃ حم السجدہ: 34)
2. انصاف:
> “اللہ انصاف کا اور احسان کا حکم دیتا ہے۔”
(سورۃ النحل: 90)
3. عفو و درگزر:
> “معاف کرنا تقویٰ کے قریب تر ہے۔”
(سورۃ البقرہ: 237)
اج کل کے معاشرے میں اخلاق کی اہمیت
اخلاق ایک ایسا وصف ہے جو کسی فرد کے کردار، بات چیت اور رویے کو مثبت بناتا ہے۔ آج کے دور میں جہاں مادیت پرستی، خود غرضی اور بے صبری عام ہو چکی ہے، وہیں اچھے اخلاق کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ معاشرہ تب ہی خوشحال اور پرامن بن سکتا ہے جب افراد ایک دوسرے کے ساتھ حسنِ سلوک، سچائی، انصاف اور خلوص سے پیش آئیں۔
اخلاق صرف مذہبی فریضہ ہی نہیں بلکہ ایک سماجی ضرورت بھی ہے۔ نبی کریم ﷺ کی پوری زندگی اخلاقِ حسنہ کا عملی نمونہ تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: “میں اچھے اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہوں”۔ یہ حدیث اخلاق کی بنیادی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
اخلاق انسان کے وقار کو بلند کرتا ہے اور دوسروں کے دلوں میں جگہ بناتا ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا معاشرہ بدامنی، جھوٹ اور نفرت سے محفوظ رہے تو ہمیں اپنی ذات سے اچھے اخلاق کا آغاز کرنا ہوگا۔