گناہوں سے بچنے کے عملی طریقے: قرآن و سنت کی روشنی میں مکمل رہنمائی
تمہید: اللہ تعالیٰ نے انسان کو عقل و شعور سے نوازا ہے تاکہ وہ خیر و شر میں تمیز کر سکے۔ لیکن شیطان اور نفسِ امّارہ انسان کو گناہوں کی طرف مائل کرتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم قرآن و حدیث کی روشنی میں گناہوں سے بچنے کے چند عملی اور آزمودہ طریقے بیان کریں گے۔
—
1. نماز کی پابندی
نماز انسان کو بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
> “إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ” (العنكبوت: 45)
نماز انسان کے دل میں اللہ کا خوف پیدا کرتی ہے جو اسے گناہوں سے روکتی ہے۔
—
2. تقویٰ اختیار کرنا
تقویٰ یعنی اللہ کا خوف ہر وقت دل میں رکھنا، یہ انسان کو گناہوں کے قریب بھی نہیں جانے دیتا۔
> “وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا” (الطلاق: )
2
—
3. بری صحبت سے پرہیز
گناہوں کی بڑی وجہ بری صحبت بھی ہوتی ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا:
> “آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے، لہٰذا تم میں سے ہر ایک کو دیکھنا چاہیے کہ وہ کس سے دوستی کرتا ہے۔” (ترمذی)
اچھے دوست دین پر ثابت قدم رہنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
—
4. توبہ اور استغفار
اگر انسان سے گناہ ہو جائے تو فوراً اللہ تعالیٰ سے توبہ کرے۔ قرآن میں فرمایا گیا:
> “إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ” (البقرة: 222)
روزانہ کثرت سے استغفار کریں تاکہ دل صاف ہو اور نفس پاکیزہ بنے۔
—
5. وقت کی قدر اور مصروف رہنا
فراغت میں انسان گناہوں کی طرف مائل ہوتا ہے۔ وقت کو دینی و دنیاوی فائدے میں لگائیں:
قرآن کی تلاوت
علم دین کا مطالعہ
نیک لوگوں سے ملاقات
—
6. ذکر و اذکار میں مشغول رہنا
نبی ﷺ کا ارشاد ہے:
> “جو شخص صبح شام اللہ کا ذکر کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت فرماتا ہے۔” (مسلم)
ذکر دل کو زندہ کرتا ہے اور شیطان کو دور رکھتا ہے۔
—
7. نگاہوں کی حفاظت
نگاہ گناہ کی پہلی سیڑھی ہے۔ حضرت علیؓ فرماتے ہیں:
> ہیں“نگاہوں کی حفاظت کرو، یہ شیطان کے تیر ۔”
قرآن میں بھی فرمایا گیا:
> “قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ” (النور: 30)
—
8. نفس کی اصلاح
نفس کو قابو میں رکھنا ضروری ہے۔ مجاہدہ نفس سے انسان گناہوں سے بچتا ہے۔ روزہ نفس کی تربیت کا بہترین ذریعہ ہے۔
—
9. اللہ سے محبت اور خوف
جب دل میں اللہ کی محبت اور آخرت کا خوف پیدا ہو جائے تو انسان گناہوں سے خودبخود دور ہو جاتا ہے۔ قرآن میں فرمایا گیا:
> “فَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَىٰ فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَىٰ” (النازعات: 40-41)
—