والدین کی خدمت: قرآن و حدیث کی روشنی میں اسلامی رہنمائی

والدین کی خدمت اسلامی تعلیمات", "ماں کے قدموں تلے جنت", "باپ کا مقام قرآن و حدیث میں"

                                                                                                                                                                                                والدین کی خدمت: قرآن و حدیث کی روشنی اسلامی رہنمائی

تمہید:

اسلام ایک ایسا مکمل دین ہے جو انسان کی زندگی کے ہر پہلو کو احاطہ کرتا ہے، اور ان میں سب سے اہم رشتہ والدین کا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں والدین کی اطاعت و خدمت کا حکم دیا اور نبی کریم ﷺ نے اسے جنت کا ذریعہ قرار دیا۔

 

قرآن پاک میں والدین کی خدمت کی تاکید

قرآن مجید میں کئی مقامات پر والدین کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید کی گئی ہے:

1. سورۃ الاسراء آیت 23:

> “اور تمہارے رب نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو۔ اگر ان میں سے ایک یا دونوں تمہارے سامنے بڑھاپے کو پہنچ جائیں، تو ان سے اف تک نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو بلکہ ان سے نرمی سے بات کرو۔”

 

یہ آیت کریمہ اس بات کی دلیل ہے کہ والدین کی خدمت اور ان کے ساتھ ادب و احترام سے پیش آنا اللہ تعالیٰ کے قریب ترین اعمال میں سے ہے۔

احادیث نبوی ﷺ میں والدین کی خدمت کا مقام

1. جنت ماں کے قدموں تلے:

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

> “جنت ماں کے قدموں تلے ہے۔”

(نسائی)

 

یہ حدیث ہمیں سکھاتی ہے کہ ماں کی خدمت، اطاعت اور رضا جنت کے حصول کی کنجی ہے۔

2. سب سے افضل عمل:
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے پوچھا:

> “یا رسول اللہ ﷺ! اللہ کو سب سے زیادہ پسندیدہ عمل کون سا ہے؟
نبی ﷺ نے فرمایا: ‘نماز وقت پر ادا کرنا’
پھر پوچھا: ‘پھر کون سا؟’
فرمایا: ‘والدین کی خدمت’
(بخاری و مسلم)

 

والدین کی خدمت کا عملی مظاہرہ:

1. والدین کی ضروریات کا خیال رکھنا

جب والدین ضعیف ہو جائیں، ان کی جسمانی و مالی ضروریات کا خیال رکھنا اسلامی فریضہ ہے۔ انہیں تکلیف یا پریشانی نہ ہونے دینا اہم ترین خدمت ہے۔

2. ان سے نرمی سے بات کرنا

قرآن ہمیں سکھاتا ہے کہ والدین سے کبھی بھی اونچی آواز میں نہ بولو، بلکہ ان کے ساتھ عاجزی اور نرمی اختیار کرو۔

3. دعا کرنا:

سورہ الاسراء میں اللہ نے سکھایا:

> “اور کہو: اے میرے رب! ان دونوں پر رحم فرما جس طرح انہوں نے بچپن میں میری پرورش کی۔”
(القرآن)

 

والدین کی نافرمانی کے انجام کی احادیث

1. بڑے گناہوں میں شامل:

نبی ﷺ نے فرمایا:

> “کیا میں تمہیں سب سے بڑے گناہ نہ بتاؤں؟

شرک کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا..”

(بخاری)

2. نافرمان جنت سے محروم:

> “وہ شخص جنت کی خوشبو بھی نہیں سونگھے گا جو والدین کا نافرمان ہو۔”
(مسند احمد)

 

-صحابہ کرام کے واقعات سے سبق

حضرت عثمانؓ کی والدہ کی خدمت:

حضرت عثمان بن عفانؓ اپنی والدہ کے پاؤں دھوتے، انہیں کھانا اپنے ہاتھوں سے کھلاتے، اور ان کے آرام کا خاص خیال رکھتے۔ انہوں نے فرمایا:

> “میں نے ماں کی خدمت کر کے جنت کے دروازے پر دستک دی ہے۔”

 

حضرت اویس قرنیؓ کی مثال

حضرت اویس قرنیؓ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں یمن میں رہتے تھے۔ وہ نبی کریم ﷺ کی زیارت کے خواہش مند تھے لیکن والدہ کی خدمت کی وجہ سے مدینہ نہ آ سکے۔ نبی ﷺ نے ان کے بارے میں فرمایا:

> “اویس قرنی میری امت کے بہترین تابعین میں سے ہے۔ اگر تمہیں کبھی ان سے ملاقات ہو تو ان سے دعا کروانا۔”
(مسلم)

 

یہ واقعہ بتاتا ہے کہ خدمت والدین کی قدر اللہ اور اس کے رسول کے ہاں کتنی زیادہ ہے۔

والدین کی خدمت اسلامی تعلیمات", "ماں کے قدموں تلے جنت", "باپ کا مقام قرآن و حدیث میں"

عملی تجاویز:

. روزانہ والدین سے دعائیں لیں

. ان کی موجودگی میں موبائل، مصروفیات چھوڑ کر ان کی بات غور سے سنیں

. ان کی طبیعت کا خیال رکھیں اور وقت پر دوا و علاج کروائیں

. انہیں زندگی کے فیصلوں میں شریک کریں

. والدین کی طرف سے ناراضگی پر فوراً معافی مانگیں

ماں باپ کی خدمت کے فوائد

1. رزق میں برکت

2. دعائیں قبول ہونا

3. گناہوں کی معافی

4. جنت میں اعلیٰ مقام

5. دنیا میں آسانیاں

 

 

والدین کی خدمت کا سب سے بڑا انعام

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

> “جو شخص اپنے والدین کو خوش کرے، وہ اللہ کو خوش کرتا ہے۔”

(ترمذی)

 

 

والدین کے انتقال کے بعد خدمت کیسے؟

اگر والدین دنیا سے جا چکے ہوں تو ان کے لیے دعا کرنا، ان کے اقرباء سے حسن سلوک کرنا، ان کے دوستوں سے رابطہ رکھنا اور ان کی طرف سے صدقہ جاریہ کرنا بہترین خدمت ہے۔

جدید دور میں والدین کی خدمت کی اہمیت

آج کے دور میں جب مصروفیات اور ٹیکنالوجی نے رشتوں میں فاصلہ بڑھا دیا ہے، والدین کی خدمت کی ضرورت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ بہت سے لوگ اپنے کیریئر، کاروبار اور ذاتی مصروفیات میں والدین کو وقت نہیں دے پاتے، جس کی وجہ سے وہ خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں۔ یہ رویہ نہ صرف ان کے دل کو دکھ دیتا ہے بلکہ معاشرے میں بھی بے سکونی پھیلتی ہے۔

والدین کی خدمت صرف گھر تک محدود نہیں بلکہ معاشرتی سطح پر بھی ایک مثبت اثر ڈالتی ہے۔ جب اولاد اپنے والدین کی عزت اور خدمت کرتی ہے تو وہ دوسروں کے لیے بھی ایک روشن مثال بنتی ہے۔ اس سے خاندانوں میں محبت بڑھتی ہے اور معاشرہ خوشحال بنتا ہے۔

اسلامی تعلیمات ہمیں یہ سبق دیتی ہیں کہ اگر ہم اپنے والدین کی خدمت کریں گے تو ہماری اولاد بھی کل کو ہمارے ساتھ ویسا ہی سلوک کرے گی۔ یہ دراصل نیکی کا ایک سلسلہ ہے جو نسل در نسل منتقل ہوتا ہے۔

 

سوالات و جوابات (FAQs)

سوال 1: کیا والدین کی خدمت صرف بڑھاپے میں ضروری ہے؟

جواب: نہیں، والدین کی خدمت ہر عمر میں ضروری ہے، بڑھاپے میں اس کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

سوال 2: اگر والدین کسی غلط کام کا حکم دیں تو کیا ماننا چاہیے؟

جواب: نہیں، اگر والدین اللہ کی نافرمانی کا حکم دیں تو اس میں اطاعت نہیں، لیکن ادب و احترام پھر بھی لازم ہے۔

سوال 3: کیا والدین کے انتقال کے بعد بھی خدمت ممکن ہے؟

جواب: جی ہاں، دعا، صدقہ جاریہ اور ان کے تعلقات نبھانا خدمت ہی ہے۔

سوال 4: والدین کی نافرمانی کا سب سے بڑا نقصان کیا ہے؟

جواب: دنیا میں برکتیں ختم ہو جاتی ہیں اور آخرت میں جنت سے محرومی کا اندیشہ ہے۔

نتیجہ:

والدین کی خدمت ایمان کا تقاضا اور جنت کی کنجی ہے۔ جو شخص والدین کی عزت و خدمت کرتا ہے، وہ دنیا میں سکون اور آخرت میں کامیابی پاتا ہے۔ آئیے آج ہی یہ عہد کریں کہ والدین کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں۔

🔗 مزید تفصیل کے لیے دیکھیں: اسلام میں والدین کے حقوق

 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *