✨ عنوان: سچائی کا انعام – ایک سبق آموز اسلامی کہانی
یہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ کے دورِ خلافت کا واقعہ ہے۔ ایک غریب مگر دیانتدار لکڑہارا ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتا تھا۔ اس کی روزی لکڑیاں کاٹ کر شہر میں بیچنے سے چلتی تھی۔ اگرچہ زندگی سخت تھی، مگر وہ ہمیشہ اللہ پر بھروسہ رکھتا اور سچائی سے کام لیتا۔
🌲 امانت کا امتحان
ایک دن وہ معمول کے مطابق جنگل گیا۔ لکڑیاں کاٹ کر جب واپس آ رہا تھا تو اسے راستے میں ایک چھوٹا سا تھیلا ملا۔ اس تھیلے میں سونے کے سکے بھرے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر وہ حیران رہ گیا، کیونکہ اس کی ساری زندگی میں اس نے کبھی اتنی دولت نہیں دیکھی تھی۔
کچھ لمحے کے لیے شیطان نے اسے ورغلایا،
“یہ دولت تمہاری ہے، اللہ کا انعام ہے، لے جاؤ اور اپنی زندگی بدل لو۔”
مگر فوراً ہی اس کا دل کانپ اٹھا۔ اس نے سوچا،
“یہ تو کسی کا حق ہے، اگر آج میں نے امانت میں خیانت کی تو اللہ کے سامنے کیا جواب دوں گا؟”
🕌 سچائی کی روشنی
وہ تھیلا لے کر قریبی شہر کی جامع مسجد گیا جہاں حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مقرر کردہ قاضی بیٹھے تھے۔ لکڑہارے نے وہ تھیلا ان کے حوالے کرتے ہوئے پوری کہانی بیان کی۔
قاضی نے شہر میں اعلان کروایا کہ جس کسی کی یہ دولت ہو، وہ نشانیاں بتا کر لے جائے۔ کچھ دنوں بعد ایک تاجر آیا جس نے مکمل نشانیاں بتائیں اور اپنی دولت واپس لی۔ تاجر نے لکڑہارے کو تلاش کر کے شکریہ ادا کیا اور کہا:
> “تو چاہتا تو یہ سب رکھ لیتا، مگر تیری دیانتداری اور سچائی قابلِ تحسین ہے۔”
💝 اللہ کی طرف سے انعام
تاجر نے اُسے بطور تحفہ کچھ سونے کے سکے دیے اور مستقل روزگار کا بندوبست بھی کر دیا۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز کو جب واقعہ معلوم ہوا تو فرمایا:
> “اگر میری ریاست کے سب لوگ ایسے ہو جائیں تو عدل قائم ہو جائے۔”
—
📖 قرآنی آیات برائے اخلاق و سبق
1. سورہ النحل (16:90):
> “بیشک اللہ انصاف، احسان، اور قرابت داروں کو دینے کا حکم دیتا ہے…”
📌 جب کردار نے دیانتداری سے امانت لوٹائی، تو یہ آیت عدل و احسان کی عمدہ مثال ہے۔
2. سورہ الحجرات (49:13):
> “اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو سب سے زیادہ تقویٰ والا ہے۔”
📌 لکڑہارے کی عاجزی اور اللہ کا خوف حقیقی تقویٰ کا مظہر ہے۔
—
🌷 احادیث مبارکہ
1. “جو رحم نہیں کرتا، اُس پر رحم نہیں کیا جاتا۔”
(صحیح بخاری، 6013)
📌 لکڑہارے کے عمل پر اللہ اور لوگوں کی طرف سے رحمت نازل ہوئی۔
2. “دنیا مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے۔”
(صحیح مسلم، 2956)
📌 لکڑہارے نے دنیاوی مال کو ترک کیا، صبر کیا، اور اخروی انعام کا انتخاب کیا۔
3. “رحم کرنے والوں پر رحمٰن رحم کرتا ہے، زمین والوں پر رحم کرو، آسمان والا تم پر رحم کرے گا۔”
(سنن ترمذی)
📌 تاجر کا رحم اور لکڑہارے کی سچائی، دونوں اس حدیث کی زندہ مثال ہیں۔
—
📝 نتیجہ
یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ:
سچائی اور دیانتداری اللہ کے قرب کا ذریعہ ہے۔
دنیا میں مال کا لالچ وقتی ہے، مگر امانت داری ہمیشہ عزت کا سبب بنتی ہے۔
اللہ تعالیٰ سچوں سے محبت کرتا ہے۔
> “اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچی بات کہا کرو۔”
(سورہ الاحزاب: )
70
MashaAllah ❤️