نماز سے پہلے کے چھ اہم اذکار – دل کو سکون اور ذہن کی طہارت کے لیے
اسلام میں نماز صرف ایک عبادت نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ سے رابطے کا عظیم ذریعہ ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب ایک بندہ اپنی ساری مصروفیات کو چھوڑ کر اپنے رب کے حضور حاضر ہوتا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ نماز کی کیفیت اور روحانیت اس وقت بڑھتی ہے جب بندہ نماز سے پہلے دل کو سکون اور ذہن کو پاکیزگی فراہم کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے کچھ مخصوص اذکار ہیں جو نہ صرف ذہنی یکسوئی عطا کرتے ہیں بلکہ دل کو اللہ کی طرف متوجہ بھی کرتے ہیں۔
🌿 نماز سے پہلے اذکار کی اہمیت
اکثر ہم دیکھتے ہیں کہ نماز کے دوران خیالات بکھر جاتے ہیں۔ کبھی دنیاوی مسائل، کبھی روزگار، کبھی پریشانیاں نماز میں آ کر توجہ ہٹا دیتی ہیں۔ لیکن اگر نماز سے پہلے بندہ کچھ لمحے ذکر و دعا میں گزار لے تو دل و دماغ پرسکون ہو جاتے ہیں اور نماز کے وقت خشوع و خضوع پیدا ہوتا ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
> “جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو ایسے کھڑے ہو جیسے آخری نماز پڑھ رہے ہو۔” (ابن ماجہ)
اس حدیث سے پتا چلتا ہے کہ نماز ایک ایسا لمحہ ہے جسے انتہائی اہمیت اور یکسوئی کے ساتھ ادا کرنا چاہیے۔ یہی یکسوئی نماز سے پہلے کے اذکار سے حاصل ہوتی ہے۔
—
1️⃣ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
نماز کی ابتدا اللہ کے نام سے کرنے سے برکت آتی ہے۔ یہ الفاظ بندے کو یاد دلاتے ہیں کہ اب وہ دنیاوی باتوں سے نکل کر صرف اللہ کی رضا کے لیے کھڑا ہو رہا ہے۔
بسم اللہ پڑھنے سے شیطان کے وسوسے دور ہوتے ہیں۔
یہ ذکر دل میں عاجزی اور اللہ کی یاد تازہ کرتا ہے۔
ہر کام کی ابتدا اللہ کے نام سے کرنے سے اس میں برکت پیدا ہوتی ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
> “ہر اہم کام جو بسم اللہ سے شروع نہ ہو وہ بے برکت رہتا ہے۔” (ابو داؤد)
—
2️⃣ أَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ رَبِّي مِنْ كُلِّ ذَنْبٍ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ
استغفار نماز سے پہلے دل کو پاک کرتا ہے۔ بندہ اپنے گناہوں کا اقرار کر کے اللہ سے معافی مانگتا ہے۔
استغفار سے دل پر بوجھ کم ہوتا ہے۔
نماز میں عاجزی اور توبہ کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
> “استغفار کرو تاکہ اللہ تم پر اپنی رحمت نازل کرے۔” (ہود: 3)
—
3️⃣ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ
یہ ذکر ایمان کی تجدید ہے۔ بندہ نماز سے پہلے اپنی نیت کو مضبوط کرتا ہے کہ وہ صرف اللہ کے لیے جھک رہا ہے۔
توحید کا اعلان نماز کو مزید روحانیت بخشتا ہے۔
یہ کلمہ شیطانی خیالات کو دور کرتا ہے۔
دل اللہ کی وحدانیت پر مطمئن ہوتا ہے۔
—
4️⃣ اللّٰهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ الْمُصَلِّينَ
یہ دعا بندے کو یاد دلاتی ہے کہ نماز محض رسم نہیں بلکہ زندگی کا اہم مقصد ہے۔
یہ دعا نیت کو خالص کرتی ہے۔
انسان اللہ سے مدد مانگتا ہے کہ وہ اسے ہمیشہ نمازیوں میں شامل کرے۔
قرآن میں فرمایا گیا ہے:
> “نماز قائم کرو بے شک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔” (العنکبوت: 45)
—
5️⃣ اللّٰهُمَّ أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ
یہ ذکر نماز کو کامل بناتا ہے۔ بندہ اللہ کی مدد طلب کرتا ہے کہ وہ ذکر، شکر اور عبادت کو بہترین انداز میں ادا کر سکے۔
یہ دعا ذہن کو یکسو کر دیتی ہے۔
عبادت میں خلوص اور محبت پیدا کرتی ہے۔
نبی کریم ﷺ نے یہ دعا حضرت معاذؓ کو خاص طور پر سکھائی۔
6️⃣ سورۃ الفلق اور سورۃ الناس
نماز سے پہلے ان سورتوں کی تلاوت دل کو شیطانی وسوسوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
یہ سورتیں نماز میں خشوع پیدا کرتی ہیں۔
بندے کو اللہ کی پناہ میں لے آتی ہیں۔
رسول اللہ ﷺ ہر رات سونے سے پہلے یہ سورتیں پڑھا کرتے تھے۔
اذکار اور جدید سائنس کی روشنی میں
آج کے دور میں انسان سکون حاصل کرنے کے لیے مختلف طریقے اپناتا ہے۔ کوئی میوزک سنتا ہے، کوئی ٹور پر جاتا ہے، اور کوئی دوائیوں کا سہارا لیتا ہے، مگر قرآن و سنت ہمیں سکون کا اصل ذریعہ اذکار قرار دیتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جدید سائنس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ ذکرِ الٰہی اور مثبت جملے دہرانے سے دل و دماغ پر سکون آتا ہے۔
ماہرینِ نفسیات کے مطابق جب کوئی شخص بسم اللہ، سبحان اللہ، یا الحمدللہ پڑھتا ہے تو دماغ میں مثبت ہارمونز (Serotonin & Dopamine) ریلیز ہوتے ہیں جو ذہنی دباؤ کم کرتے ہیں۔ اسی لیے نماز اور اذکار کے بعد انسان کے دل کو عجیب سی راحت نصیب ہوتی ہے۔
صحابہ کرامؓ کے عملی نمونے
صحابہ کرامؓ کی زندگیوں میں اذکار کا خاص اہتمام نظر آتا ہے۔ حضرت ابو ہریرہؓ کا معمول تھا کہ وہ دن رات میں ہزاروں بار تسبیح پڑھا کرتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمرؓ کو اکثر ذکر کی حالت میں دیکھا گیا۔
یہ عملی نمونے ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ سکون کسی دنیاوی آسائش میں نہیں بلکہ اللہ کے ذکر میں ہے۔ اگر ہم بھی اپنے دن کا کچھ حصہ اذکار کے لیے مخصوص کر لیں تو ہماری زندگی کی بے چینی دور ہو سکتی ہے۔
نماز سے پہلے اذکار کے عملی فوائد
دل کو سکون ملتا ہے
ذہن یکسو ہو جاتا ہے
نماز میں خشوع و خضوع بڑھتا ہے
وسوسے اور دنیاوی خیالات دور ہوتے ہیں
اللہ کی رحمت اور برکت شامل ہو جاتی ہے
—
✨ نبی کریم ﷺ کی تعلیمات نماز سے پہلے کے اذکار پر
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> “اللہ کے ذکر کے بغیر دلوں کو سکون نہیں ملتا۔” (مسند احمد)
اسی طرح ایک اور روایت میں فرمایا:
> “جو بندہ وضو کرے اور پھر ذکر کے ساتھ نماز کے لیے کھڑا ہو، اس کے گناہ ایسے جھڑ جاتے ہیں جیسے درخت سے پتے جھڑتے ہیں۔” (طبرانی)
—
Pingback: آج کا زکر اور دعا - Deenkiraah آج کا ذکر اور دعا – صبح و شام کے اذکار |