پانچ چیزوں سے پہلے پانچ کو غنیمت جانو – نبی کریم ﷺ کی قیمتی نصیحت
✨ تعارف
زندگی اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم امانت ہے۔ اس کی ہر گھڑی قیمتی ہے، لیکن اکثر انسان اس وقت کو ضائع کر دیتا ہے جب اس کے پاس سب کچھ موجود ہوتا ہے۔ وقت، صحت، جوانی، مال اور زندگی جیسی نعمتیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے عظیم عطا ہیں۔ لیکن انسان ان کی قدر اُس وقت کرتا ہے جب یہ نعمتیں چھن جاتی ہیں۔
ہمارے دین اسلام نے ہمیں ہر لمحے کی اہمیت سکھائی ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
> “وَالْعَصْرِ، إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ”
(زمانے کی قسم! بے شک انسان خسارے میں ہے) – سورۃ العصر
یعنی وقت کی بربادی اصل خسارہ ہے۔ اسی طرح رسول اللہ ﷺ نے اپنی امت کو بار بار یہ نصیحت فرمائی کہ یہ دنیا فانی ہے، اور جو وقت اور نعمتیں اللہ نے عطا کی ہیں، ان سے فائدہ اٹھانے میں ہی کامیابی ہے۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> “پانچ چیزوں سے پہلے پانچ کو غنیمت جانو: جوانی سے پہلے بڑھاپا، صحت سے پہلے بیماری، فراغت سے پہلے مصروفیت، مالداری سے پہلے محتاجی، اور زندگی سے پہلے موت۔”
(الحاکم فی المستدرک)
یہ حدیث نہایت مختصر مگر جامع ہے۔ اس میں وہ پانچ حقیقتیں بیان کی گئی ہیں جو اگر سمجھ لی جائیں تو انسان اپنی دنیا اور آخرت سنوار سکتا ہے۔
—
1️⃣ جوانی سے پہلے بڑھاپا
جوانی زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب انسان کے اندر ہمت، طاقت اور عمل کی بھرپور صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ لیکن افسوس کہ زیادہ تر نوجوان اپنی جوانی فضول کاموں اور دنیاوی لذتوں میں گزار دیتے ہیں۔
اسلام میں جوانی کو بڑی اہمیت دی گئی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
> “قیامت کے دن بندہ پانچ چیزوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا.. اور اس کی جوانی کہاں صرف کی؟”
(ترمذی: 2417)
اس حدیث سے واضح ہے کہ جوانی کو نیک اعمال، علم حاصل کرنے، اور دین کی خدمت میں گزارنا سب سے بڑی کامیابی ہے۔ بڑھاپے میں طاقت کمزور ہو جاتی ہے اور انسان صرف افسوس کرتا ہے کہ کاش جوانی کے وقت نیک عمل کیے ہوتے۔
—
2️⃣ صحت سے پہلے بیماری
صحت اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے۔ جب انسان صحت مند ہوتا ہے تو وہ عبادت، کام کاج، علم حاصل کرنا، اور دوسروں کی مدد جیسے بڑے بڑے کام کر سکتا ہے۔ لیکن جب بیماری آتی ہے تو یہ سب کام مشکل ہو جاتے ہیں۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> “دو نعمتیں ایسی ہیں جن میں اکثر لوگ خسارے میں رہتے ہیں: صحت اور فراغت۔”
(صحیح بخاری: 6412)
اس لیے صحت مند رہتے ہوئے عبادات میں محنت کرنا، قرآن کی تلاوت، روزہ، صدقہ، اور خدمتِ خلق جیسے اعمال کرنے چاہییں۔ کیونکہ بیماری کے وقت انسان چاہ کر بھی بہت سے کام نہیں کر پاتا۔
—
3️⃣ فراغت سے پہلے مصروفیت
زندگی میں فارغ وقت اللہ کی بڑی نعمت ہے۔ لیکن آج کے دور میں لوگ فارغ وقت کو موبائل، کھیل یا فضول مشغولیات میں ضائع کر دیتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ فارغ وقت کا بہترین استعمال عبادات، ذکر، قرآن کی تلاوت، اور علم حاصل کرنے میں ہے۔
علماء کہتے ہیں:
“فراغت اور صحت دو ایسی نعمتیں ہیں، جنہیں ضائع کرنا سب سے بڑی نادانی ہے۔”
جب زندگی میں مصروفیت آ جاتی ہے، تو انسان کے پاس وقت نہیں رہتا۔ اس لیے جب بھی فارغ وقت ملے، اسے اللہ کی رضا کے کاموں میں لگانا چاہیے۔
—
4️⃣ مالداری سے پہلے محتاجی
مال بھی اللہ کی ایک بڑی آزمائش ہے۔ اگر اللہ نے دولت عطا کی ہے تو یہ صرف اپنی آسائش کے لیے نہیں بلکہ دوسروں کی مدد کے لیے بھی ہے۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
> “اور جو کچھ ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو، اس سے پہلے کہ تم میں سے کسی کو موت آجائے۔”
(سورۃ المنافقون: 10)
مال کو صدقہ، زکوٰۃ اور خیرات میں خرچ کرنا اصل نیکی ہے۔ کیونکہ کل کو اگر غربت آ گئی تو یہ نیکیاں ہی انسان کے ساتھ رہیں گی۔
—
5️⃣ زندگی سے پہلے موت
سب سے بڑی حقیقت موت ہے۔ زندگی اللہ تعالیٰ کی طرف سے سب سے بڑی امانت ہے، اور ایک دن یہ واپس لی جائے گی۔ اس لیے ہر لمحہ قیمتی ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> “ہوشیار ہو جاؤ! دنیا کی زندگی ایک مہمان خانے کی طرح ہے، اور موت سب کو لینے آنے والی ہے۔”
(مشکوٰۃ)
موت کے بعد انسان کے اعمال ختم ہو جاتے ہیں۔ اس لیے جو بھی کرنا ہے، وہ آج ہی کر لینا چاہیے۔
—
مزید احادیث اور نصیحتیں
🌿 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“ان پانچ چیزوں سے پہلے پانچ کو غنیمت جانو…” (جیسا کہ اوپر حدیث مذکور ہے)
🌸 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
“قیامت کے دن بندے کے قدم نہ ہلیں گے جب تک اس سے پانچ چیزوں کا سوال نہ کیا جائے…” (ترمذی: 2417)
📖 قرآن مجید میں ہے:
“ہر جان کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے، اور قیامت کے دن تمہیں تمہارے اعمال کا پورا بدلہ دیا جائے گا۔” (آل عمران: 185)
—
عملی پیغام
وقت کی قدر کریں اور اسے ضائع نہ کریں۔
صحت مند رہتے ہوئے زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کریں۔
جوانی کو فضولیات میں ضائع کرنے کے بجائے دین کی خدمت اور سیکھنے میں لگائیں۔
دولت کو صدقہ اور خیر کے کاموں میں خرچ کریں۔
موت کو یاد رکھیں تاکہ ہر لمحہ قیمتی بن سکے۔
❓ سوالات و جوابات (FAQS)
سوال 1: “پانچ چیزوں سے پہلے پانچ غنیمت جانو” کی حدیث کا کیا مطلب ہے؟
جواب: اس حدیث کا مطلب ہے کہ انسان اپنی جوانی، صحت، فراغت، زندگی اور مال کو اللہ کی رضا کے کاموں میں استعمال کرے، اس سے پہلے کہ یہ نعمتیں ختم ہو جائیں۔
سوال 2: اس حدیث میں سب سے پہلی نصیحت کون سی ہے؟
جواب: سب سے پہلی نصیحت یہ ہے کہ جوانی کو بڑھاپے سے پہلے غنیمت جانو کیونکہ جوانی عبادت اور نیک اعمال کے لیے بہترین وقت ہے۔
سوال 3: صحت کو غنیمت جاننے سے کیا مراد ہے؟
جواب: اس کا مطلب یہ ہے کہ جب انسان تندرست ہو تو زیادہ سے زیادہ عبادت، نیکی اور خدمت کر لے کیونکہ بیماری میں یہ سب آسان نہیں ہوتا۔
سوال 4: اس حدیث کے مطابق فراغت کی اہمیت کیا ہے؟
جواب: فراغت یعنی فرصت کے وقت کو ضائع نہ کیا جائے بلکہ اسے علم، عبادت اور اچھے کاموں میں لگایا جائے کیونکہ مشغولیت کے وقت یہ موقع نہیں ملتا۔
سوال 5: نبی کریم ﷺ کی یہ نصیحت آج کے نوجوانوں کے لیے کس طرح فائدہ مند ہے؟
جواب: آج کے نوجوان اگر ان پانچ نصیحتوں پر عمل کریں تو وہ اپنی زندگی کو بامقصد بنا سکتے ہیں اور دنیا و آخرت میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔